لکھنؤ،20؍مارچ (ایس اونیوز/آئی این ایس انڈیا )بی ایس پی سپریمو مایاوتی نے بی جے پی پر آج الزام لگایا کہ اس نے اتر پردیش کے پسماندہ اور براہمن سماج کے لوگوں کے ساتھ دھوکہ کیا ہے۔اتر پردیش کے نئے وزیر اعلی کے طور پر آدتیہ ناتھ یوگی اور ان کے کابینی رفقاء کے حلف لینے کے فورا بعد مایاوتی نے کہاکہ اس وقت بی جے پی نے آر ایس ایس کے ایجنڈے پر چل کر خصوصی طور پر اتر پردیش میں او بی سی اور برہمنوں کے ساتھ دھوکہ کیا ہے۔انہوں نے کہا کہ بی جے پی نے چھتریہ سماج کے یوگی آدتیہ ناتھ کو وزیر اعلی بنا دیا، جبکہ اس بار الیکشن میں انہوں نے پسماندہ ذات سے آنے والے بی جے پی صدر کیشو پرساد موریہ کو آگے کرکے کسی نہ کسی شکل میں انہیں وزیر اعلی بنانے کی یقین دہانی کراکر او بی سی کا ووٹ بٹورا۔انتخابی نتائج بی جے پی کے حق میں جانے کو ای وی ایم کی گڑبڑ ی قرار دے چکیں مایاوتی نے کہاکہ براہمن سماج ناراض نہ ہو ،ا س لیے بی جے پی نے یہ بول دیا کہ موریہ کو آگے کرپسماندہ سماج کے لوگو ں کا ووٹ لے لیں گے اور پھر براہمن کو وزیر اعلی بنا دیں گے۔بی جے پی نے دونوں کو گمراہ کیا۔انہوں نے کہا کہ نائب وزیر اعلی کے پاس زیادہ کچھ نہیں ہوتا، موریہ اور ڈاکٹر دنیش شرما کو نائب وزیر اعلی بنانے کے بجائے یوگی اگر انہیں کابینہ وزیر بنا دیتے تو ایک آدھ محکمہ انہیں مل جاتا۔پسماندہ اور براہمنوں کو بی جے پی سے ہوشیار رہنے کی ہدایت دیتے ہوئے مایاوتی نے کہا کہ بی جے پی یوگی کو آگے کر کے پولرائزیشن کی بنیاد پر 2019کا لوک سبھا انتخابات لڑنا چاہتی ہے کیونکہ بی جے پی کے لوگوں کو معلوم ہے کہ جب مرکز کی بی جے پی حکومت اپنے تین سال کے دوران لوک سبھا کے انتخابی وعدوں کا ایک چوتھائی حصہ بھی پورا نہیں کر سکی ہے، تو پھر ایسی حالت میں اتر پردیش میں بی جے پی کی حکومت 2019کے لوک سبھا انتخابات سے پہلے اسمبلی انتخابات میں کئے گئے وعدے کیسے پورا کرے گی۔مایاوتی نے کہا کہ انہوں نے انہی وجوہات کی بنا پر حلف برداری کی تقریب کے بائیکاٹ کا فیصلہ کیا۔